عشقِ ماہی قسط نمبر 1


شام کا وقت تھا ماہی اپنے خیالات میں کھوئی ہوئی چھت پر کھڑی تھی۔بلال نے اچانک آ کے اسے ڈرا دیا۔بلال اس کا چھوٹا بھائی تھا۔ان دونوں کی آپس میں بلکل نہیں بنتی تھی لیکن پیار بھی بہت کرتے تھے۔ اتنے میں امی نے دونوں کو آواز لگائی کی بارش ہونے والی ہے نیچے آ جاؤ کمبختوں۔۔۔

ماہی کے ابو سرکاری سکول میں ٹیچر تھے اور ماہی ان کی بہت لاڈلی تھی۔رات کو سب کھانے کی میز پر بیٹھے ہوئے تھے۔ابو نے ماہی سے پوچھا کے آگے تمھارے کیا ارادے ہیں ؟؟ماہی بلکل چپ ہو کہ بیٹھی تھی۔پھر ابو نے امی کو بتایا کہ آج سکول میں راشد بھائی نے مجھ سے ماہی کے رشتہ کی بات کی یہ سن کر ماہی اپنے کمرے چلی گئی اور کمرہ کا درواذہ بند کر دیا۔کھڑکی کے پاس بیٹھ گئی اور کچھ سوچنے لگی ۔

ماہی اٹھ جاؤ تمھیں کالج کے لئے دیر نہیں ہو رہی خدا کا واسطہ ہے رات کو جلدی سو جایا کرو اور اس موبائل کی جان چھوڑ دیا کرو۔ماہی امی کو لاڈ کرتے ہوئے میری پیاری امی اٹھ گئی ہوں نہ اور میرا غصہ موبائل پر نہ اتارا کریں۔ اس کے بعد ماہی بستر سے اتری اور کالج کے لئے تیار ہونے لگی۔ماہی جب کالج پہنچی تو عائشہ اس کا انتظار کر رہی تھی۔عائشہ اور ماہی سکول کے وقت سے سہیلیاں تھیں۔


 

Mahisardar
About the Author: Mahisardar Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.