سورۃ فیل کے بارے میں بنیادی معلومات

محترم قارئین :
ہمارا حال ماضی بنتی چلاجارہے اور ہم مستقبل کے گھوڑے پر سوار دھوڑتے چلے جارہے ہیں ۔حالانکہ حقیقی زندگی وہی ہے جو وہ اس وقت گزاری جارہی ہے ۔ماضی گزر چکا ،مستقبل کس کو نصیب ہوکچھ معلوم نہیں ۔لہذا حال میں جینا سیکھیں ۔اسی میں عافیت ہے ۔اپنے وقت کو بہتر مصارف میں صرف کریں ۔2021میں خدمت کلام مجید کے حوالے سے کام کرتے ہوئے سوچ رہاہوں کہ آئندہ سالوں میں انسان کہاں سے کہاں چلاجائے گا۔غفلت و نادانی کے کتنے بازار گرم ہوں گے ۔فتن کتنا سراُٹھا چکے ہوں گے ۔آپ کے لیے اگر میری تحریریں کسی طور پر بھی نفع بخش ثابت ہوں تو میری مغفرت کی ضرور کردیجئے گا۔اللہ پاک ہماری نسلوں کو عافیت و سلامت عطافرمائے ۔
قارئین :بڑھتے ہیں ہم اپنے موضوع کی جانب ۔ہم سورۃ فیل کے بار ے میں جانتے ہیں کہ اس پیاری سی سورۃ میں ہمارے کریم رب نے ہم سے کیا خطاب فرمایا۔ہمارے لیے اس میں کیاپیغام ہے ۔
سورۂ فیل مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔ (خازن، تفسیر سورۃ الفیل، ۴ / ۴۰۷)
رکوع اور آیات کی تعداد: اس سورت میں 1رکوع اور 5 آیتیں ہیں ۔
’’فیل ‘‘نام رکھنے کی وجہ تسمیہ:
عربی میں ہاتھی کو فیل کہتے ہیں ،اور اس سورت کی پہلی آیت میں ہاتھی والوں کا واقعہ بیان کیا گیا ہے اس مناسبت سے اسے ’’سورۂ فیل‘‘ کہتے ہیں ۔
پیغام االہی :
اس سورت میں یمن کے بادشاہ ابرہہ کا واقعہ بیان کیا گیا کہ اس نے اپنی قوت اور مال پر بھروسہ کرتے ہوئے خانہ کعبہ پر حملہ کیا تو اس کی فوج پراللّٰہ تعالیٰ نے چھوٹے چھوٹے پرندے بھیجے جنہوں نے ان پر کنکر کے پتھر برسائے اور انہیں جانوروں کے کھائے ہوئے بھوسے کی طرح کردیا۔یہ سورۃ اللہ پاک کی طاقت و قدرت کا پتہ دیتی ہے ۔
کلام مجید کا روزانہ کی بنیاد پر مطالعہ کی کوشش کریں ۔کلام مجید کو سمجھنے کے ذرائع اس دور میں بہت آسان ہوچکے ہیں ۔ضرور ان ذرائع کا استعمال کرکے اس عزت و شان والی کتاب کے فیوض و برکات سے بہرہ مند ہوں ۔میں ایک مرتبہ پھر اپنے ماخذعلم کا ذکر کرتاچلوں کہ اس کلام مجید کی سیریز میں صراط الجنان میرے لیے بہترین ماخذ و ممد تفسیر ثابت ہوئی۔اللہ پاک اخلاص کی دولت سے بہرہ مند فرمائے ۔آمین

 

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 380 Articles with 546012 views i am scholar.serve the humainbeing... View More