اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں؟ آخری قِسط

حصہ سوئم: نبی اکرم ﷺ کے بارے میں نومسلموں کے خیالات:
رسول عربی ﷺ نے مصائب اور مشکلات کا مقابلہ غیر متزلزل استقامت اور اللہ عزوجل پر توکل کے ساتھ کیا
عظیم رسول عربی ﷺ نے اپنے ساتھیوں کی محبت اور عقیدت کے جلو میں وصال فرمایا۔ آپ نے کفار کی جانب سے دی گئیں تکالیف اور مصائب کا مقابلہ غیرمتزلزل استقامت اور اللہ عزوجل پر بھروسے کے ساتھ کیا۔ فتح مکہ کے تاریخی موقع پر آپ ﷺ نے شکست خوردہ دشمنوں سے رحم و کرم کا سلوک اور اپنی قوت اور خوشحالی کے عروج پر بھی سادگی، کفایت شعاری اور چھوٹے بڑے سب سے برابر رحم دلی کا مظاہرہ کیا۔
(ولیم بی بشیرپکارڈ:۔دی فرسٹ اینڈ فائنل ریلیجن)

اسلام نے رسالت کا جو تصور دیا ہے رسالت اس سے کم و بیش نہیں
مجھے عیسائیت چھوڑ کر اسلام قبول کرنے پر آمادہ کرنے والی سب سے بڑی بات تصورِ رسالت ہے۔ اسلام کا تصورِ رسالت جو میرے خیال میں اصل عبرانی روایت کے عین مطابق ہے اور دوسروں سے بہت مختلف ہے۔اسلام کے مطابق نبی کو اللہ تعالیٰ سے براہ راست کردارو اخلاق کی خوبیاں عطا ہوتی ہیں۔ان کے باعث وہ نیکویوں کا چلتا پھرتا نمونہ بن جاتا ہے ۔ جس کی صحبت ہی بڑے بڑے گناہ گاروں کو نیک بنا دیتی ہے۔ اوراس کے برعکس یہ تصور ہی لغو اور فضول ہے کہ تمام نیکیوں اور پاکیزگی کا سرچشمہ(اللہ تعالیٰ) ایک ایسے شخص سے ہم کلام ہو جو دنیا کے ایک اوسط انسان سے بھی گھٹیا کردار کا مالک ہو، جیسا کہ عہدنامہ قدیم(تورات) میں انبیاء کے پاکیزہ کردار کو مسخ کیا گیا ہے یا ایسا شخص پوری قوم کو اعلیٰ اخلاق اور روحانی بلندیوں تک لے جاسکتا ہو۔ قرآن مجھے یہ یقین دلاتا ہے کہ عہدنامہ قدیم میں وہ قصے جو انبیاء علیہ السلام کو منفی انداز میں پیش کرتے ہیں وہ سب کے سب من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔
(مادام خالدہ بخانن ہیملٹن:۔اسلامک ریویو، جنوری1937)
Akhtar Abbas
About the Author: Akhtar Abbas Read More Articles by Akhtar Abbas: 22 Articles with 58314 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.