اشارہ تھا کہ آپ خانقاہیں بنائیں،عرس منائیں،تبلیغی اجتماعات کریں


حضور علیہ الصلوٰة و السلام کو ایک موقع پر مکة المکرمہ کے با اثر سرداروں نے دولت ، سرداری اور باثر خاندان میں رشتہ داری کی پیشکش کی درحیقت یہ پیشکش اس معاہدے کی طرف اشارہ تھا کہ آپ خانقاہیں بنائیں،عرس منائیں،تبلیغی اجتماعات کریں

مگر قرآن و سنت کے ان احکامات کی بالا دستی کی بات نہ کریں جو حکومتی دائرہ کار میں آتے ہوں

کفر کو حکومت کا اختیار دیں اور اسلام کو کمزور و محکوم رہنے دیں
اس طرح کے معاہدے کے بعد تبلیغ و اصلاح کا عمل سادہ اور غریب لوگوں تک محدود رہ جاتا

سردار ،حکم ران اور با اثر طبقہ اس تبلیغ سے مثتثنیٰ قرار پاتا
کفارکی جانب سے دی گئ دولت ، سرداری اور باثر خاندان میں رشتہ داری کی پیشکش کا انکار درحیقت اس بات کا اعلان تھا کہ اسلام کسی صورت محکومی قبول کرنے کو تیار نہیں

بعد ازاں مدینہ منورہ میں حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی نبوت کے سائے تلے ‘‘ریاست’’ کے قیام کے بعد اسلامی تاریخ کا پہلا اور فیصلہ کن معرکہ "غزوہ بدر" رونما ہوتا ہے اورچند سالوں بعد مکة المکرمہ کا انتظام بھی مدینے کی ریاست کے تحت آجاتا ہے

"غزوہ بدر" اور مکةالمکرمہ کی فتح کے بعد

عشرہ مبشرہ صحابہ، بدری صحابہ اور خلفائے راشدین نے تیس سال تک مثالی اسلامی فلاحی ریاست کا نظام چلا کر آگے مزید ایک ہزار سال تک دنیابھر میں مسلم دور کی بنیاد رکھی

"غزوہ بدر" نے جس دور کی بنیاد رکھی اس میں ایک طرف
امام شافعی ؒ، امام مالک ؒ، امام ابو حنیفہ ؒ، امام احمد حنبل ؒ جیسی علمی ہستیاں منظر پر آئیں

تو دوسری طرف

سعد بن ابی وقاص ؓ ، طارق بن زیاد ؒ، محمود غزنوی ؒ، صلاح الدین ایوبی ؒ ، سلطان نور الدین زنگی جیسی مجاہد و سپاہیانہ صفت ہستیاں جلوہ گر ہوئیں

اور تیسری جانب

علم، تحقیق اور سائنس کے میدان میں

ابن الہیثم ؒ ، بو علی سینا ؒ ، موسیٰ الخوارزمی ؒ، جابر بن حیان ؒ ایسی شخصیات دنیا کو ملیں

یہ سب کچھ مکی زندگی اورغز وہ بدر کی قربانیوں کا ثمرتھا کہ اسلام دنیا بھر کو اپنا احسان مند و قرض دار بنا گیا

بدقسمتی سے مسلم معاشرے فقہی میدان میں کئے گئے کام کو سینے سے لگائے اداروں میں گم ہو کر رہ گئے

جرنیل اور مجاہد صحابہ اور علمی و سائنسی میدان میں کام کرنے والی مسلم شخصیات نظر انداز ہوگئی

اقبال ؒ نے ایسے موقع پر فرمایا

کبھی اے نوجواں مسلم تدبر بھی کیا تو نے
وہ کیا گردوں تھا تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا
 

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 288 Articles with 96103 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.