کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری

image

اسلام آباد۔10مئی (اے پی پی):صدر مملکت آصف علی زرداری نے آذربائیجان کو کوپ 29 کانفرنس کی میزبانی حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری آذربائیجان کے وزیر ماحولیات اور قدرتی وسائل مختار بابائیف سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے جمعہ کو ایوان صدر میں ملاقات کی۔صدر مملکت نے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے عالمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی اپنانے، شجرکاری فروغ دینے اور گرین ہائوس گیسوں کا اخراج کم کرنا ہوگا، گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی سے گلیشیئرز متاثر ہو رہے ہیں ،

گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی پانی کی قلت کا باعث بھی بن رہے ہیں ، ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے ، منفی اثرات کم کرنے کیلئے عالمی تعاون درکار ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے لاکھوں ہیکٹرز پر مینگرو و جنگلات لگائے ہیں ،مینگرووز سے پاکستان کو کاربن کریڈٹ حاصل کرنے ، ماحولیاتی تحفظ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے

، پاکستان آذربائیجان کے ساتھ مشترکہ مفاد کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔صدر مملکت نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید مستحکم کرنے کیلئے مزید رابطوں، دوطرفہ تبادلوں اور عوامی رابطوں کو فروغ دینے پر زوردیا۔آذربائیجان کے وزیر ماحولیات مختار بابائیف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سیاحت اور ثقافت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

آذربائیجان کے وزیر ماحولیات نے نومبر 2024 میں باکو میں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ صدر کو پہنچایا۔صدر مملکت نے کوپ 29 کانفرنس کی کامیاب میزبانی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امیدظاہر کی کہ آذربائیجان ماحولیاتی اعتبار سے ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.