بیسویں صدی کے اردو زبان کے مشہور شاعر اور مجاہد آزادی حسرت موہانی کی برسی 13 مئی کو منائی جائے گی

image

اسلام آباد۔4مئی (اے پی پی):بیسویں صدی کے اردو زبان کے مشہور شاعر اور مجاہد آزادی حسرت موہانی کی برسی 13 مئی کو منائی جائے گی۔حسرت موہانی کا اصل نام سید فضل الحسن اور تخلص حسرت تھا اور وہ 4 اکتوبر 1875 کو قصبہ موہان ضلع اناؤ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام سید اظہر حسین تھا۔ حسرت موہانی نے ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر ہی حاصل کی۔ 1903میں علی گڑھ سے بی اے کیا۔ عربی کی تعلیم مولانا سید ظہور الاسلام فتحپوری سے اور فارسی کی تعلیم مولانا نیاز فتح پوری کے والد محمد امیر خان سے حاصل کی۔

حسرت موہانی سودیشی تحریک کے حامیوں میں شمار ہوتے تھے اور انہوں نے آخری وقت تک کسی ولایتی چیز کو ہاتھ نہیں لگایا۔ انہیں شروع سےہی شاعری کا ذوق تھا اور اپنا کلام تسنیم لکھنوی کو دکھانے لگے۔ 1903میں علی گڑھ سے ایک رسالہ ”اردوئے معلی“ جاری کیا۔ اسی دوران شعرائے متقدمین کے دیوانوں کا انتخاب کرنا شروع کیا۔ سودیشی تحریکوں میں بھی حصہ لیتے رہے۔1907میں ایک مضمون شائع کرنے پر پہلی بار جیل بھی گئے۔

اس کے بعد 1947تک کئی بار قید اور رہا ہوئے۔ اس دوران ان کی مالی حالت تباہ ہو گئی تھی۔ رسالہ بھی بند ہو چکا تھا لیکن ان تمام مصائب کو انہوں نے نہایت خندہ پیشانی سے برداشت کیا اور مشق سخن کو بھی جاری رکھا۔ آپ کو ’’رئیس المتغزلین‘‘ بھی کہا جاتا ہے-

مولانا حسرت موہانی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ حسرت موہانی نے کل 13 حج کیے۔ پہلا حج 1933میں کیا اور آخری حج 1950 میں ادا کیا۔ 1938 میں حج سے واپسی پر مصر، عراق اور ایران بھی گئے۔حسرت موہانی 76 سال 7 ماہ 9 دن کی عمر میں 13 مئی 1951 کو لکھنؤ میں وفات پا گئے۔ ان کی برسی کے موقع پر علمی و ادبی حلقوں کی جانب سے منعقدہ تقریبات میں حسرت موہانی کی علمی، ادبی اور سیاسی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.