خضدار پریس کلب کے صدر مولانا محمد صدیق مینگل بم دھماکے میں ہلاک

image

بلوچستان کے علاقے خضدار پریس کلب کے صدر اور سینیئر صحافی مولانا محمد صدیق مینگل بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

جمعے کو یہ واقعہ ایسے روز پیش آیا ہے جب آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

قائمقام ایس ایس پی خضدار نوید عالم نے اردو نیوز کو بتایا کہ خضدار پریس کلب کے صدر مولانا محمد صدیق مینگل کو  خضدار کے مرکزی علاقے چمروک میں اس وقت ایک بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جب وہ گاڑی میں سوار تھے۔

خضدار پریس کلب کے جنرل سیکریٹری اقبال شاہوانی کے مطابق مولانا صدیق مینگل خضدار انجینیئرنگ یونیورسٹی میں جمعے کی نماز پڑھانے جا رہے تھے جہاں وہ خطیب کے فرائض بھی سرانجام دے رہے تھے۔

ایس ایس پی کے مطابق دھماکے کی زد میں آکر دو موٹر سائیکل سوار بھائیوں سمیت سات افراد زخمی ہوئے جن میں سے دونوں بھائی بعد ازاں دم توڑ گئے۔ زخمیوں کو خضدار کے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایس ایس پی نوید عالم نے بتایا کہ ’جائے وقوعہ کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ دھماکہ مقناطیسی بم کے ذریعے کیا گیا جو ایک موٹر سائیکل سوار نے موڑ کاٹتے ہوئے مولانا صدیق مینگل کی چلتی ہوئی گآڑی کے ساتھ ڈرائیور کے جانب والے دروازے سے چپکا دیا اور اس کے صرف تین سے چار سیکنڈ کے اندر دھماکہ ہو گیا۔

انہوں نے بتایا کہ مولانا صدیق خود گاڑی چلا رہے تھے اس لیے دھماکے کے انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے وہ بچ نہیں سکے۔

ایس ایس پی کے مطابق واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ سی ٹی ڈی اور دیگر تحقیقاتی ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔

صوبائی دارالحکومت سے تقریباً تین سو کلومیٹر دور کوئٹہ اور کراچی کے درمیان قومی شاہراہ پر واقع خضدار بلوچستان کا تیسرا بڑا شہر ہے۔

چند سالوں پہلے تک یہ بدامنی سے سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں شمار ہوتا تھا جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ نقل مکانی کرنے پر بھی مجبور ہوئے۔

خضدار پریس کلب کے جنرل سیکریٹری اقبال شاہوانی کے مطابق مولانا صدیق خضدار کے ساتویں صحافی ہیں جو گزشتہ دو دہائیوں کے دوران قتل ہوئے ہیں جبکہ پریس کلب کے ایک سابق صدر ندیم گرگناڑی کے دو بیٹوں کو بھی ہدف بناکر قتل کیا جا چکا ہے۔اس طرح خضدار میں صحافیوں اور ان کے اہلخانہ کے قتل کا یہ نواں واقعہ ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.