بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے او آئی سی کے مشترکہ اقدام کی ناگزیر ضرورت ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا او آئی سی وزرا خارجہ اجلاس سے خطاب

image

بنجول۔3مئی (اے پی پی):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بحران کا واحد مستقل حل ایک محفوظ، قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جو جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں اسلامی تعاون تنظیم کے 15 ویں سربراہ اجلاس کی تیاری کے سلسلہ میں ہونے والے وزرا خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دشمنی کے خاتمے کے لیے اپنی قرارداد 2728 پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ محمد اسحاق ڈار نے دو ریاستی حل کے حصول کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع، شفاف اور ناقابل واپسی امن عمل کا جلد از جلد دوبارہ آغاز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی کو دوبارہ فعال ہونا چاہئے۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور غزہ کے غیر انسانی محاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور میڈیا بلیک آؤٹ سمیت جابرانہ اقدامات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے او آئی سی کے مشترکہ اقدام کی ناگزیر ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامو فوبیا کا اظہار دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور اشتعال انگیزی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے ہوتا ہے اگرچہ عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے اپنے لیے ایک واضح تفہیم اور پابندی کا تعین کیا ہے جس میں “انٹی سمیٹیزم” اور “ہولوکاسٹ ڈینائل” سے متعلق مواد کی ذمہ داری شامل ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ گستاخانہ اور اسلام مخالف مواد کے معاملے میں ایسا نہیں ہے جو وسیع پیمانے پر پریشانی کا باعث ہے۔

نائب وزیر اعظم نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ عالمی انفارمیشن نیٹ ورکس؍پلیٹ فارمز بالخصوص گلوبل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اثرانداز ہونے کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی مرتب کرے۔ انہوں نے گستاخانہ، اسلام مخالف اور اسلامو فوبک مواد کے لیے مواد کے ضابطے کی پالیسیوں کے اطلاق کو ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔ تیاری کے اجلاس کے دوران او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے سینئر آفیشلز میٹنگ (ایس او ایم) کی رپورٹ کی بھی منظوری دی جبکہ مختلف دستاویزات کو حتمی شکل دی گئی جن میں مسئلہ فلسطین، او آئی سی سربراہی کانفرنس کا حتمی اعلامیہ اور بنجول اعلامیہ شامل ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.