سیکرٹری صحت بلوچستان کی زیر صدارت صوبے کے پبلک سیکٹر میڈیکل کالجوں میں ماڈیولر سسٹم کے نفاذ کے لیے اجلاس

image

کوئٹہ۔ 16 اپریل (اے پی پی):سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان کی زیر صدارت صوبے کے پبلک سیکٹر میڈیکل کالجوں میں ماڈیولر سسٹم کے نفاذ کے لیے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ کے وائس چانسلر پروفیسر شبیر احمد لہڑی ، پرنسپل بولان میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر راز محمد کاکڑ ، وائس چانسلر ڈاکٹر الیاس بلوچ ، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر فاروق ہوت ، پرنسپل لورالائی میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر بشیر اللہ اور تمام شعبہ میڈیکل ایجوکیشن کے سربراہان نے شرکت کی۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پی ایم ڈی سی کی ہدایات کے مطابق صوبے کے تمام پبلک سیکٹر میڈیکل کالجوں میں ماڈیولر سسٹم نافذ کیا جائے گا۔ سیکرٹری صحت عبداللہ خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ماڈیولر سسٹم کا مقصد صوبے میں میڈیکل کی تعلیم کے معیار کو بڑھانا ہے۔ ماڈیولر سسٹم 22 اپریل تک شروع کیا جائے گا۔ میڈیکل تعلیم کا ماڈیولر نظام دنیا بھر کی کئی یونیورسٹیوں بشمول میڈیکل یونیورسٹیوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔اس نظام میں نصاب کو چھوٹے، زیادہ توجہ مرکوز کرنے والے ماڈیولز میں تقسیم کرنا شامل ہے، جن میں سے ہر ایک مخصوص موضوع یا مطالعہ کے شعبے کا احاطہ کرتا ہے۔ ماڈیولر نظام طلباءکو ایک وقت میں ایک موضوع پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتا ہے، جو انہیں مواد کو بہتر طور پر سمجھنے اور اسے برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

یہ نقطہ نظر طبی تعلیم میں خاص طور پر پیچیدہ مواد کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے،ماڈیولر نظام کے نفاذ سے نصاب کو چھوٹے زیادہ قابل انتظام ماڈیولز میں تقسیم کرنے سے، طلباءاگلے موضوع پر جانے سے پہلے ہر موضوع کو مکمل طور پر سمجھنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔وائس چانسلر بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر شبیر احمد لہڑی کی سربراہی میں بلوچستان کے تمام میڈیکل کالجز کے نمائندوں پر مشتمل ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، اسٹیرنگ کمیٹی بلوچستان کے تمام میڈیکل کالجز میں ماڈیولر سسٹم کے نظام کے نفاذ کے لیے اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور رہنما اصول بنائے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.