جلدی اٹھنا، روزانہ ورزش، صحت بخش ناشتہ، باقاعدگی سے چیک اپ دل سے متعلق مسائل کے امکانات کو کم کرنے میں معاون ہیں،سینئر کارڈیالوجسٹ میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی

image

اسلام آباد۔10مارچ (اے پی پی):معروف ماہر صحت ، سینئر کارڈیالوجسٹ میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی نے عوام پر زور دیا کہ صحت مند طرز زندگی اپنائیں ،جس میں روزانہ ورزش، دل کا باقاعدہ چیک اپ اور اپنا وزن برقرار رکھنا شامل ہے تاکہ دل سے ہونے والی اموات کو کورونری آرٹری ڈیزیز (CAD)کے واقعات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دل کے عارضہ کے باعث ہونے والی اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی نے اتوار کو پی ٹی وی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عوام کو مشورہ دیا کہ صحت مند طرز زندگی اپنا کر دل سے ہونے والی اموات کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے اپنے دل کا مکمل چیک اپ کروائیں اور ہارٹ اٹیک کے ممکنہ حملوں سے بچیں۔انہوں نے دل کی بیماری اور اس سے بچاؤ کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ سستی اور آئوٹ ڈور سرگرمیوں کی کمی دل کی بیماری کی بنیادی وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو صحت مند طرز زندگی اپنانے کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریوں سے تحفظ کے لیے ورزش بھی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریوں کو سنجیدگی سے لینے اور ان کی روک تھام پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، سگریٹ نوشی اور غیر فعال طرز زندگی دل کے دورے کی بڑی وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ جینیاتی عوامل کے علاوہ، تمباکو نوشی، موٹاپا، جسمانی غیرفعالیت اور ناقص خوراک، بشمول فاسٹ فوڈ اور پاکستان میں زیادہ تر کھانے کا تیل دل کے دورہ کے لیے بڑے خطرے کے عوامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپا زیادہ تر بیماریوں کی ماں ہے جو ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور قلبی امراض کو جنم دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریاں (سی وی ڈی) اعلی، متوسط ​​اور کم آمدنی والے ممالک میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں دل کی بیماری کے بوجھ سے نمٹنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے مناسب وسائل کی کمی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.