پکڑے جانے والے طلبہ اور طالبات کا فیصلہ

image
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا ہے کہ امتحانات میں نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے اُمیدواروں کے کیسز کا جلد فیصلہ کرنے کی حکمتِ عملی تیار کرلی گئی ہے تا کہ نقل کرنے کی سزا کو سامنے رکھ کر نقل کا ارادہ کرنے والے اُمیدوار عبرت پکڑیں۔ اُنہوں نے یہ بات گیارہویں اور بارہویں کلاس کے امتحانات میں نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے 235 طلبہ اور طالبات کو الزام ثابت ہونے پر مختلف سزاؤں کا فیصلہ سناتے ہوئے کہی۔ تفصیلات کے مطابق سینئر اساتذہ اور ماہرین تعلیم پر مشتمل نقل پر سزا دینے والی کمیٹی نے 2013ء کے ضمنی امتحانات تک کے دوران نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے امیدواروں کے کیسز کا جائزہ لے کر پر اپنی سفارشات سے چیئرمین اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ پروفیسر انوار احمد زئی کو آگاہ کیا تھا، کمیٹی نے اپنی سفارشات مرتب کرتے ہوئے انفرادی طور پر ہر کیس پر غور کیا اور نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے طلبہ و طالبات کو صفائی کا پورا موقع دینے کے ساتھ ان کی جوابی کاپیوں سے منسلک نقل کے مواد کا بھی جائزہ لیا۔ چیئرمین انٹربورڈ پروفیسرانواراحمدزئی نے اس موقع پر بتایا کہ انہوں نے نقل پر سزا دینے والی کمیٹی کی سفارشات کی توثیق کرتے ہوئے 4 امیدواروں کو ایک سال کے لئے کسی بھی امتحان میں شریک ہونے سے روک دیا ہے اور 30امیدواروں کے موجودہ امتحانی نتائج منسوخ کردیئے ہیں جبکہ 180 امیدواروں کے صرف وہ پرچے منسوخ کئے گئے ہیں جن کے دوران انہیں نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا، اس کے علاوہ کمیٹی کی سفارش کے مطابق 21 امیدواروں کو ثبوت نہ ملنے پر بے قصور ٹھہراتے ہوئے ان کی کاپیوں کی جانچ کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ پروفیسر انوار احمد زئی نے بتایا کہ نقل کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے اور نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے مزید اُمیدواروں کے کیسز کے جلد فیصلے کئے جائیں گے۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.