کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ پاؤں کی چھوٹی انگلی کے ٹکرانے سے اتنا درد کیوں ہوتا ہے؟ جیسے کسی نے پاؤں پر ہتھوڑا مار دیا ہو اور بے اختیار ہی منہ سے چیخ نکل جاتی ہے۔
درحقیقت کوئی بھی تکلیف ایسی نہیں ہوتی جتنی پاؤں کی چھوٹی انگلی کے کسی چیزیا کونے سے ٹکرانے سے ہوتی ہے، زیادہ تر یہ چوٹ معمولی ہی ہوتی ہے پھر اتنی تکلیف کیوں؟
اس سوال کا جواب پیروں میں اعصابی فائبرز کی اقسام اور تعداد میں چھپا ہوا ہے جو آپ کو تکلیف سے تڑپنے پر مجبور کردیتا ہے۔
جسم میں تکلیف کا احساس تکلیف دہ خلیات سے پھیلتا ہے، یہ خلیات جلد، مسلز اور اندرونی اعضا سے سگنل کی شکل میں ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔
جب یہ خلیات متحرک ہوتے ہیں تو یہ متاثرہ انگلی سے ایک پیغام ریڑھ کی ہڈی تک فائبر کے پیچیدہ جال سے بھیجتے ہیں، یہ پیغام دماغ تک پہنچتا ہے اور پھر سیریبرل کورٹکس تک چلا جاتا ہے۔ دماغ کا یہ حصہ لمس، درجہ حرارت اور تکلیف کے سگنلز پر ردعمل ظاہر کرتا۔ اس دماغی حصے میں پیروں اور اس کی انگلیوں سے متعلق مرکز بالکل درمیان ہوتا ہے، جہاں 2 دماغی حصے ایک دوسرے سے مل رہے ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، یہ فائبر پیروں کی انگلیوں کے بیشتر حصے کو کور کرتے ہیں اور یہ تکلیف ورم کی شکل میں زیادہ بدتر ہوجاتی ہے۔ انگلی پر چوٹ لگنے کا احساس بہت زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ پیروں میں چربی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جس سے جھٹکے کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔
اگر چوٹ کے بعد شدید تکلیف کا سامنا ایک یا 2 دن بعد بھی ہورہا ہو تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔