چوتھی کلاس کی ایک بچی کا دسویں کلاس کے لڑکے کو خط ایک استانی کا تمام ماؤں سے سوال

image

آج کل کے زمانے میں اگر ایک جانب سوشل میڈيا کے طوفان نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے کر رکھا ہے۔ تو دوسری جانب اسی سوشل میڈيا نے ہماری نئی نسل کو ہم سے بہت آگے کر دیا ہے۔ آج کے دور میں ہمارے بچے وہ جانتے ہیں جو کہ ہم نے اپنی پوری عمر گزار کر سیکھا۔

لیکن اس کا ایک منفی پہلو بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر ان بچوں کو درست رہنمائی نہ فراہم کی جاۓ تو اس کی وجہ سے بچے غلط راہ پر چلے جاتے ہیں ۔ اس بچے کو درست راستے پر لے جانا کسی اور کی نہیں بلکہ اس کے والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے ۔ اگر کسی وجہ سے وہ اپنی ذمہ داری ادا نہ کر سکیں تو اس کا نتیجہ کیا ہوتا ہے ایسا ہی ایک واقعہ ہم آپ کو سناہیں گے.

چوتھی کلاس کی ایک ٹیچر کا پیغام

چوتھی کلاس کی ایک ٹیچر نے یہ پیغام ایک سوشل میڈيا کی پوسٹ کے ذریعے تمام والدین تک شئير کی ۔ یہ پوسٹ اس کی کلاس کی ایک لڑکی کا لکھا ہوا خط تھا یہ خط اس لڑکی نے اپنے ہی اسکول میں پڑھنے والے دسویں کلاس کے ایک لڑکے کو لکھا تھا.

ٹیچر نے بچی کی اور اس لڑکے کی شناخت کو چھپانے کے لیۓ ان کے نام پوشیدہ کر دیۓ مگر اس کا پیغام تمام والدین کے لیۓ شئیر کر دیا تاکہ وہ اس سے سبق سیکھ سکیں.

خط کا متن

خط جو اس چوتھی کلاس کی لڑکی نے اپنے ٹوٹی پھوٹی انگلش میں تحریر کیا ہے خط کے شروع میں اس نے اس لڑکے سے کسی بات پر معافی مانگی تھی کہ اس کے پاس پرپل کلر نہیں ہے.

اس کے بعد اس لڑکی نے اس لڑکے سے محبت کرتے ہوۓ اس کو آئي لو یو کہا اور ساتھ میں اس کے لیۓ لکھا کہ وہ لڑکا اس کا دل اس کی جان ہے ۔اس لڑکے سے یہ بھی درخواست کی کہ اس کو اس خط کا جواب ضرور دے ۔ اس خط پر مختلف والے دل کے اسٹیکر بھی لگا رکھے ہیں.

ایک لمحہ فکریہ

اس موقع پر اس استانی نے کچھ سوالات کیۓ جو کہ تمام والدین خصوصا ماؤں کے لیۓ لمحہ فکریہ ہے.

چوتھی کلاس کی بچی بہت کم عمر ہوتی ہے اور فطری طور پر ایسے جزبات کا اس میں ہونا ایک خطرناک علامت ہے جو اس کو ذہنی اور جزباتی طور پر تباہ کر سکتی ہے سوال یہ ہے کہ بچی ان جزبات سے کس طرح سے آشنا ہوئی.

کیا سوشل میڈيا کے استعمال کے دوران بچی ایسے مواد کو دیکھ رہی ہے جو اس کی عمر سے بڑے لوگوں کے لیۓ ہے.

کیا یہ بچی کسی ایسی صحبت کا شکار ہے جو اس کو وقت سے پہلے ذہنی طور پر بڑا کر رہے ہیں.

ماؤں کی ذمہ داری

اس موقع پر اس استانی نے ماؤں سے یہ بھی درخواست کی کہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور خاص طور پر اس بات کا خیال رکھیں کہ کہیں آپ کی بچی سوشل میڈيا کے استعمال کے دوران کیا دیکھ رہی ہے ۔ اپنی بیٹیوں کی تربیت کریں ان کو صحیح اور غلط کی پہچان کروائيں.

اگر مائيں اپنی اس ذمہ داری کو درست انداز میں ادا کریں تو امید ہے کہ آئيندہ کوئی چوتھی کلاس کی بچی ایسا محبت نامہ تحریر نہیں کرۓ گی.

You May Also Like :
مزید