یوں شادی کی پہلی رات منائی جائے گی
Poet: ارسلان محو By: آصف بلال, Khanewalآس سے آس ملائی جائے گی
یوں شادی کی پہلی رات منائی جائے گی
سلسلہ قبولیت کا شروع ہوگا پاؤں سے
پھر آنکھ سے آنکھ ملائی جائے گی
اک جگہ جدائی کے گریں گے آنسوں
تو کہیں قبولیت کے نام پہ آوارگی منائی جائے گی
کہیں نا محرم کو محرم بنا کے منہ دکھائی دی جائے گی
تو کہیں کسی کی میت غیروں کو دکھائی جائے گی
اور پھر محبت کے ساتھ ہوگا کھلواڑ
تو کہیں شادی کے نام پہ حوس مٹائی جائے گی
اُس رات سے مشکل نہ ہوگی کوئی رات
پھر اس رات سی پوری زندگی منائی جائے گی
وہ کہتا تھا اسے کوئی دیکھے تو نوچ لوں گا
وہ رات اور پھر سب سے آنکھیں ملائی جائے گی
قیامت خیز ہے اس کی فقط خاموشی
کیا ہو جب اس کی آنکھوں میں نمی آئے گی
محشر میں پھر ہم کریں گے شکوہ خدا سے
وہاں پھر عادتاً نظریں چرائی جائیں گی
آس سے آس ملائی جائے گی
یوں شادی کی پہلی رات منائی جائے گی
More Sad Poetry






