Add Poetry

یاد آتا ہے مجھے چھوڑ کے جانے والا

Poet: عتیق مہدی By: عتیق مہدی, Bhakkar

یاد آتا ہے مجھے چھوڑ کے جانے والا
میری ہر شام کو ، رنگین بنانے والا

آج رو کر وہ حسیں پلکیں بھگو دیتا ہے
میرے حالات پہ دُنیا کو ہنسانے والا

یہ نہ سوچا تھا کبھی تم بھی بدل سکتے ہو
کیسے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا

مجھ کو محصور کیا یار تری زلفوں نے
ورنہ میں تھا نہ کسی دام میں آنے والا

ہاتھ سے ہاتھ جھٹک کر یہ کہا تھا اس نے
ڈھونڈ لینا کوئی ، سینے سے لگانے والا

جس نے بھی دید لڑائی وُہی بسمل ٹھہرا
سوچ کر آ نکھ لڑا ، آنکھ لڑانے والا

ہاں یہی شخص مری جان ہوا کرتا تھا
اب مجھے دیکھ کے نظروں کو چرُانے والا

میری اِس چشمِ تصور کا مکیں ہے اب تک
وہ جو اِک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا

آج جاناں ، ترے دلبر کا دمِ رُخصت ہے
ہائے جی سکتا ہے کیا تجھ کو گنوانے والا
 

Rate it:
Views: 1242
07 Nov, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets