Add Poetry

ہم نے کیسے یہاں گزاری ہے

Poet: عتیق مہدی By: عتیق مہدی, Bhakkar

ہم نے کیسے یہاں گزاری ہے
اشک خوُنی ہیں ، آہ و زاری ہے

ہم ہی پاگل تھے ، جان دے بیٹھے
اُن کو تو زندگی پیاری ہے

مسکرانا تو میری فطرت ہے
خونِ دل خلوتوں میں جاری ہے

راستہ بند کر دے یہ سب کا
دل کو اس کی گلی بھی پیاری ہے

باقی دنیا کے غم بھی، غم ہوں گے
تیری فرقت ، سبھی پہ بھاری ہے

قتلِ دل کو زمانے بیت گئے
کیسی اب تک یہ بیقراری ہے

اُس نے دیکھا تھا مجھ کو پردے سے
وہ نشہ ، آ ج تک بھی طاری ہے

 

Rate it:
Views: 306
07 Nov, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets