ہم بے نیاز ہوگئے دنیا کی بات سے

Poet: وسیم خان عابد By: Wasim Khan Abid, Peshawar

جوڑی ہیں ہم نے رونقیں اب اپنی ذات سے
ہم بے نیاز ہو گئے دنیا کی بات سے

خاموش! گفتگو کا بھرم ٹوٹ جائے گا
اے دل! مچلنا چھوڑ دے اب التفات سے

تکمیل کی خلش بھی عجب کوزہ گری ہے
اکتا گیا ہوں میں یہاں اہل ثبات سے

اپنی انا کے دائروں میں قید سرپھرے
ملتی نہیں نجات کسی واردات سے

یہ دل بھی اب سوال سے ڈرنے لگا وسیم
تھک سا گیا ہے یہ بھی سبھی ممکنات سے

Rate it:
Views: 1
20 Dec, 2025
More Sad Poetry