ہر شخص آنکھوں سے گرایا نہیں جاتا
Poet: Shabir Akhtar By: Shabir Akhtar, karachiہر شخص آنکھوں سے گرایا نہیں جاتا
وہ اپنا ہی ہوتا ہے جو منایا نہیں جاتا
تمنا کے چراغ تو چلاتے ہیں سبھی لوگ مگر
کر کے چاک گریباں تو سبھی کو دکھایا نہیں جاتا
آنسو جو بہاتے ہیں انہیں ذرا غور سے دیکھو
اک موتی بھی وہاں جذبوں کا پایا نہیں جاتا
صدق الفت کی جو بات ہیں کرتے
اک عہد وفا تو ان سے نبھایا نہیں جاتا
چاہو جسے بھی شیری دکھ بانٹ لو اس کے
اپنی خوشی کے لئے تو کسی کو رلایا نہیں جاتا
More Sad Poetry






