کچّی شرابوں سے

Poet: S.A.Sajjo By: Sajjo, ilford Essex

نجات ہی نہیں ملتی تیری حسیں خابوں سے
جلتی ہے جان تیری یادکے تیزابوں سے

نہیں مٹتانقش تیری یادکاہمارے تصور سے
جیسے نہیں جاتی کبھی خوشبوگلابوں سے

آ بھی جاؤ کہ دل بہت اُداس ہے
عمر کاٹے نہیں کٹتی ان سرابوں سے

کروٹیں بدلتا ہوں رات بھراب تو
پل گُذرتا نہیں رات کے نوابوں سے

ہٹاؤ چلمن اُٹھاؤ پردے بہت ہو چُکا
اب ہم تنگ آ چُکے ہیں ان حجابوں سے

چلے بھی آؤ کہ سجوؔ تھک گیا ،ہار گیا
جی بہلتانہیں ان کچّی شرابوں سے

Rate it:
Views: 498
09 Jun, 2012