چھوٹے چھوٹے چراغ

Poet: صالحہ سلیم By: Saleha Saleem , Islamabad

دیا اک جلایا تھا میں نے
روشن کیا یادوں کا جہاں

مہکی تھی ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا
چہکی تھی کوئل کی لمبی صدا

کے آ پھر سے یوں ہم گم نہ جائیں
یہ وعدے، وفائیں، میری صدائیں

پر مست تھا وہ پہلو کی بل
نہ کیں اس نے کوئی پرکش جفائیں

لے گیا پھر اک دن طوفان کوئل
اب نہیں ہے کوئی جو راگ گائے

کوئی آہ سنائے، نیا ساز لائے
یہی ہے اب تو مراد دل کی
کوئی باغباں آئے ،کوئی گیت گائے

Rate it:
Views: 9
01 Sep, 2025
More Sad Poetry