چلو دل کی تختی پر کندہ کریں اس کو

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 چلو دل کی تختی پر کندہ کریں اس کو
باہم جو رشتہ ھے پختہ کریں اس کو

کمال حسن رکھتا ھے وہ ناز کے ساتھ۔
دل چاھتا ھے بس دیکھا کریں اس کو۔

وہی ایک جلوہ ہر طرف دکھائی پڑتا ھے۔
آہ ! پھر کسطرح ان دیکھا کریں اسکو؟

مانا کہ نا خدا ھے وہ سفینہ محبت کا۔۔۔
واعظ ! مگر کیوں کر سجدہ کریں اس کو ؟

یوں بھی اس نے ٹہرنا نہیں اپنے کہنے پر۔
پھر کیوں نہ مسکرا کر وداع کریں اسکو؟

اسد اس نے کہا ھے بیوفا ہاں ہیں سہی
بس دل نہیں چاھتا کہ جھوٹا کریں اسکو۔
 

Rate it:
Views: 358
20 Jul, 2021