نہیں کہ مست نظارے بھی لوٹ لیتے ہیں

Poet: hussain nisar By: hussain nisar, karachi

نہیں کہ مست نظارے بھی لوٹ لیتے ہیں
ترے خیال کے دھارے بھی لوٹ لیتے ہیں

سنبھل کے ھاتھ ملانا شہر کے لوگوں سے
کبھی خلوص کے مارے بھی لوٹ لیتے ہیں

تمھاری چھب سی دکھا کر کبھی شبِ ہجراں
ہمیں تو چاند ستارے بھی لوٹ لیتے ہیں

جفا کے دیس میں قدرِ وفا نہیں ہوتی
یہاں تو جان سے پیارے بھی لوٹ لیتے ہیں

کبھی تو غیر کی محفل بھی دلرباتی ھے
کبھی تو اپنے سہارے بھی لوٹ لیتے ہیں

نثار شہرِ وفا میں سنبھل کے چل کہ یہاں
سنا ھے درد کے مارے بھی لوٹ لیتے ہیں

Rate it:
Views: 513
02 Aug, 2014