ملے جو ان کی رفاقت

Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONG

ملے جو ان کی رفاقت میرے نصیب کہاں
اب ان کی یاد ہے وہ میرے قریب کہاں

یہ ٹاٹ کا پیوند ا ور وہ ریشم
وہ، ان کی امارت اور میں غریب کہاں

اک عذاب مسلسل ہے یہ قرب تنہائی
مجھ کو چھوڑے گی یہ درد کی صلیب کہاں

دل، درد دل اور درد مستقل
اب ان کے سوا کرے گا دوا طبیب کہاں

بھولے سے ہی ہو ان سے کوئی ملاقات
ایسے بھی ہم تو قیصر خوش نصیب کہاں

Rate it:
Views: 629
08 Oct, 2008