مجھے اب کچھ نہیں ہوتا
Poet: Sajjad Hussain Shahzada By: Sajjad Hussain Shahzada, Peshawarمجھے اب کچھ نہیں ہوتا سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
کہ جب سے تم نے چھوڑا ہے سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
وہ سارے زخم اب بھی ہیں جو تم نے مجھ پے داغے تھے
مجھے محسوس نہیں ہوتا سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
میری تقدیر میں شاید یہ سارے درد لکھے تھے
سو میں یہ بھی نہیں کہتا کہ تم ہرجائی ہو
لیکن سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
سجاد اپنے سینے میں یہ سارے درد لے کر میں
تیری دنیا سے چلتا ہو تمہیں کچھ بھی نہیں ہوگا
مجھے بھی نہیں ہوگا سنو کچھ بھی نہیں ہوگا
More Sad Poetry







