مجھے اب کچھ نہیں ہوتا

Poet: Sajjad Hussain Shahzada By: Sajjad Hussain Shahzada, Peshawar

مجھے اب کچھ نہیں ہوتا سنو کچھ بھی نہیں ہوتا
کہ جب سے تم نے چھوڑا ہے سنو کچھ بھی نہیں ہوتا

وہ سارے زخم اب بھی ہیں جو تم نے مجھ پے داغے تھے
مجھے محسوس نہیں ہوتا سنو کچھ بھی نہیں ہوتا

میری تقدیر میں شاید یہ سارے درد لکھے تھے
سو میں یہ بھی نہیں کہتا کہ تم ہرجائی ہو
لیکن سنو کچھ بھی نہیں ہوتا

سجاد اپنے سینے میں یہ سارے درد لے کر میں
تیری دنیا سے چلتا ہو تمہیں کچھ بھی نہیں ہوگا
مجھے بھی نہیں ہوگا سنو کچھ بھی نہیں ہوگا

Rate it:
Views: 710
09 Oct, 2008