مایوسیوں کا دور ہے
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONGمایوسیوں کا دور ہے کچھ بے حساب سا
ناکامیوں کا زور ہے کچھ لاجواب سا
دریچئہ دل کھلا رہا ہے تمام شب
اترا نہ اس میں چہرہ کوئی ماہتاب سا
سینے پہ کھائے ہم نے اکثر نظر کے تیر
پیا ہے ہم نے اکثر زہریلا آب سا
وقت نے کیے ہیں ہم پہ کئی ستم
یہ دور گزر رہا ہے ہم پہ خراب سا
یہ جان چھوٹے تب بھی نہ ملے سکون شاید
نہ گل ہی کھلے لحد پہ ہماری گلاب سا
More Sad Poetry







