عنوان
Poet: raja ghias abad By: raja ghias abad, munich germanyباب عشق اب عنوان چاہتا ہے
اگتا گیا وحشی ویرانے سے اب مکان چاہتاہے
اک قیامت گذری پہر بھی خاموش رہے
دل اب رونا چاہتا ہے درد اب ذبان چاہتا ہے
تھک گیا دے دے کے پانی بنجر ذمین کو
کچھ تو ملے صلہ یہی اب کسان چاہتاہے
اک حد ھوتی ہے صبر کی بھی غیاث
جانے کیا ضد ہے اسکو جانے کیا اب آسمان چاہتا ہے
More Sad Poetry






