سر کر لی میں نے اپنی سبھی ذات تو جانا دنیا یہ قفس ہے کوئی بھی در نہیں ملتا اے چارہ گرو کچھ نہ کرو، راز یہ سمجھو ملتا ہے جو مر کر یہاں جی کر نہیں ملتا