ستاروں کی گنتی ہے ہم جانتے ہیں

Poet: عظیم By: عظیم, Dadu

ستاروں کی گنتی ہے ہم جانتے ہیں
ابھی رات باقی ہے ہم جانتے ہیں

یہ شہرت مجازی ہے ہم جانتے ہیں
کہ ہے بھی نہیں بھی ہے ہم جانتے ہیں

بہت ساری اچھی سی خوش فہمیوں کی
جو قیمت ادا کی ہے ہم جانتے ہیں

گلستاں نظارے درخت اک محرم
جو دل پہ گزرتی ہے ہم جانتے ہیں

یہ زلف خیال خطا ہے نہ کھولو
یہ کھل کر جو کرتی ہے ہم جانتے ہیں

یہ ذات خدا ہے یہ دکھتی ہے دیکھو
مگر کس نے دیکھی ہے ہم جانتے ہیں

بیک وقت ضبط و ہوس کر کے عامرؔ
طبیعت جو بگڑی ہے ہم جانتے ہیں

Rate it:
Views: 131
10 Feb, 2025