زمیں مہنگی پڑی ہم کو

Poet: By: Sumera Ataria, GUDDU

زمیں مہنگی پڑی ہم کو یہ گھر مہنگا پڑا ہم کو
کوئی اذن سفر شاید مہنگا پڑا ہم کو

جسے مانگا تھا ہم نے وہ کبھی بھی مل نہ پایا
یہ لگتا ھے دعاؤں کا اثر مہنگا پڑا ہم کو

ہوئی جب سے شناسائی ہماری ان ادیبوں سے
سخن سے آشنائی کا ہنر مہنگا پڑا ہم کو

کوئی جذبہ سمجھ نہ آیا ہائے اس کی محبت کا
کسی کی سوچ کا ذوق نظر مہنگا پڑا ہم کو

نہیں چھپنے دیا ہوتا یہ فن ادبی رسائل میں
کہ اب شہرت کا درجہ کس قدر مہنگا پڑا ہم کو

بھرے اس شہر میں راشد کوئی ہم کو بھی پسند آیا
گلی مہنگی پڑی اس کی وہ در مہنگا پڑا ہم کو

Rate it:
Views: 476
01 Oct, 2012