دوستی بھی دیکھی ہے ، دشمنی بھی جھیلی ہے

Poet: Muhammad Faisal By: Muhammad Faisal, Karachi

ہم نے بے غرض ہو کر سب ہی آزمائے ہیں
دوستی بھی دیکھی ہے ، دشمنی بھی جھیلی ہے

مسکراتے چہروں سے سب کا دل بہلتا ہے
غم نہیں کسی کو بھی، کس کی آنکھ گیلی ہے

بیش و کم کا غم ساقی، اب نہیں ہمیں باقی
تلخئ دہر ہم نے مے سمجھ کے پی لی ہے

اب اجل کی راہ تکتے روزوشب گزرتے ہیں
ہے بہت وہی کافی زندگی جو جی لی ہے

ہے عبث گلہ کرنا مطلبی رویوں کا
اس لئے زباں فیصلؔ ہم نے اپنی سی لی ہے
 

Rate it:
Views: 650
03 Apr, 2018