دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے

Poet: فنا نظامی کانپوری By: راحیل, Multan

دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے
یاد آتے ہو تم خود ہی ہم یاد نہیں کرتے

وہ جور مسلسل سے باز آ تو گئے لیکن
بے داد یہ کیا کم ہے بے داد نہیں کرتے

ساحل کے تماشائی ہر ڈوبنے والے پر
افسوس تو کرتے ہیں امداد نہیں کرتے

کچھ درد کی شدت ہے کچھ پاس محبت ہے
ہم آہ تو کرتے ہیں فریاد نہیں کرتے

صحرا سے بہاروں کو لے آئے چمن والے
اور اپنے گلستاں کو آباد نہیں کرتے

Rate it:
Views: 581
09 Dec, 2021