Add Poetry

دل عِشْقِ اِلٰہی سے معمور ہوجانا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر , Mumbai

دل عِشْقِ اِلٰہی سے معمور ہوجانا ہے
اغیار کو دل میں تو بالکل نہ بسانا ہے

تَق٘ویٰ تو یہی ہے بس کانٹوں سے گزرنا ہے
دامن کو گناہوں سے اپنے تو بچانا ہے

ہو کتنا بڑا پاپی نہ یاس کبھی پھٹکے
لا تقنطو سے اپنا تو ظرف بڑھانا ہے

جیون تو یہ اپنا ہی دکھ سکھ کا تو سنگم ہے
ہر عسر کے پیچھے تو بس یسر کا آنا ہے

اعمال تو جیسے ہوں حالات بھی ویسے ہوں
اعمال کو اپنے تو پاکیزہ بنانا ہے

جیسا جو کیا ہے تو ویسا ہی بھرے گا وہ
جو بیج ہی بویا ہے پھل ویسا ہی کھانا ہے

یہ اثر کی ہے کوشش دل اس کا مُصَفّیٰ ہو
مَعْبُود حَقِیقی سے اب لو ہی لگانا ہے

Rate it:
Views: 20
03 May, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets