خال لب آفت جاں تھا مجھے معلوم نہ تھا

Poet: بقا اللہ بقاؔ By: مصدق رفیق, Karachi

خال لب آفت جاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
دام دانے میں نہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا

خواہش سود تھی سودے میں محبت کے ولے
سر بہ سر اس میں زیاں تھا مجھے معلوم نہ تھا

باتوں باتوں میں مرے سر کو کٹا دے گا رقیب
اس قدر سیف زباں تھا مجھے معلوم نہ تھا

میں تو آیا تھا بقاؔ باغ میں سن جوش بہار
پر یہ ہنگام خزاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
 

Rate it:
Views: 122
20 May, 2025