جیسے گھنٹوں مانگتے رہے جانماز پے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

دنیا سے الگ جیسے گھنٹوں
مانگتے رہے جانماز پے

راتوں کو اٹھ اٹھ کر جیسے
مانگتے رہے جانماز پے

وہی ٹھکرا گیا اس محبت کو
اس عقدیت کو اتنے پیار پے

زبان خاموش رہی اور
آنسو گرتے رہے جانماز پے

اور پوچھتے رہے
کیا سارے سجدے ادھورے رہ گے ؟
جو کیے تھے جانماز پے

اور وہ ساری دعائیں
کیاواپس پلٹ آئی ؟
جو مانگی تھی جانماز پے

کیا مانگ کر بھی
یہی ملنی تھی سزا
کہہ کر دل رویا بہیت جانماز پے

اس تک کوئی صدا بھی ناپہچی
جو پیار سے بار بار
دل دیتا رہا جانماز پے

رہ گئے وہ ہاتھ
خالی کے خالی جو
اٹھے رہتے تھے
اسے پانے کے لیے جانماز پے

گر گئے ہیں وہ ہاتھ
اب کچھ ایسے کہ
اٹھائے بھی اٹھتے نہیں ہیں جانماز پے

Rate it:
Views: 444
21 Jun, 2011