جب میرے راستے میں کوئی مے کدہ پڑا

Poet: فنا نظامی کانپوری By: ساجد ہمید, Quetta

جب میرے راستے میں کوئی مے کدہ پڑا
اک بار اپنے غم کی طرف دیکھنا پڑا

ترک تعلقات کو اک لمحہ چاہئے
لیکن تمام عمر مجھے سوچنا پڑا

اک تشنہ لب نے چھین لیا بڑھ کے جام مے
ساقی سمجھ رہا تھا سبھی کو گرا پڑا

آئے تھے پوچھتے ہوئے میخانے کا پتہ
ساقی سے لیکن اپنا پتہ پوچھنا پڑا

یوں جگمگا رہا ہے مرا نقش پا فناؔ
جیسے ہو راستے میں کوئی آئنہ پڑا

Rate it:
Views: 337
09 Dec, 2021