جب سامنے تمھیں پاتی ہوں

Poet: Gurya By: Gurya, karachi

جب سامنے تمھیں پاتی ہوں
نہ جانے کیوں گھبرا جاتی ہوں

تمھیں بسایا ہے اپنے دل میں
یہی بات کہنے سے ڈرتی ہوں

اپنی بے چینی کیسے کہوں
یہی سوچ کے روتی ہوں

تم سے اب کیسے کہوں
میں ہاں تمھی کو چاہتی ہوں

تمہیں کیسے کہہ دوں
تمہیں کو ہر وقت سوچتی ہوں

ہر وقت دعا میں تمہیں کو
رب سے مانگتی ہوں

جب تم نظر نہیں آتے
تمھیں دیکھنے کو بے چین ہو جاتی ہوں

اب کیسے کہوں گڑیا میں
اسکو زندگی بھر کا ساتھ مانگتی ہوں
 

Rate it:
Views: 431
12 Nov, 2010