جب سامنے تمھیں پاتی ہوں
Poet: Gurya By: Gurya, karachiجب سامنے تمھیں پاتی ہوں
نہ جانے کیوں گھبرا جاتی ہوں
تمھیں بسایا ہے اپنے دل میں
یہی بات کہنے سے ڈرتی ہوں
اپنی بے چینی کیسے کہوں
یہی سوچ کے روتی ہوں
تم سے اب کیسے کہوں
میں ہاں تمھی کو چاہتی ہوں
تمہیں کیسے کہہ دوں
تمہیں کو ہر وقت سوچتی ہوں
ہر وقت دعا میں تمہیں کو
رب سے مانگتی ہوں
جب تم نظر نہیں آتے
تمھیں دیکھنے کو بے چین ہو جاتی ہوں
اب کیسے کہوں گڑیا میں
اسکو زندگی بھر کا ساتھ مانگتی ہوں
More Love / Romantic Poetry






