جب تیری دھن میں جیا کرتے تھے
Poet: By: Sohail Iqbal Shaways, Chakwalجب تیری دھن میں جیا کرتے تھے
ہم بھی چپ چاپ پھرا کرتے تھے
آنکھ میں پیاس ہوا کرتی تھی
دل میں ارمان ہوئے کرتے تھے
لوگ آتے تھے غزل سننے کو
ہم تیری بات کہا کرتے تھے
سچ سمجھتے تھے تیرے وعدوں کو
رات دن گھر میں رہا کرتے تھے
جب تیرے در پہ دل دکھتا تھا
ہم تیرے حق میں دعا کرتے تھے
اپنے جذبوں کی کمندوں سے ہم بھی
تجھ کو تسخیر کیا کرتے تھے
کسی ویرانے میں تجھ سے مل کر
دل میں کیا پھول کھلا کرتے تھے
بعد مدت تجھے دیکھ کے یاد آیا ہے
ہم سخنور بھی ہوا کرتے تھے
More Sad Poetry







