جانے پھر تم سے ملاقات کبھی ہو کہ نہ ہو

Poet: بی ایس جین جوہر By: مصدق رفیق, Karachi

جانے پھر تم سے ملاقات کبھی ہو کہ نہ ہو
کھل کے دکھ درد کی کچھ بات کبھی ہو کہ نہ ہو

پھر ہجوم غم و جذبات کبھی ہو کہ نہ ہو
تم سے کہنے کو کوئی بات کبھی ہو کہ نہ ہو

آج تو ایک ہی کشتی میں ہیں منجدھار میں ہم
پھر یہ مجبورئ حالات کبھی ہو کہ نہ ہو

عہد ماضی کے فسانے ہی سنا لیں تم کو
اتنی خاموش کوئی رات کبھی ہو کہ نہ ہو

جو جلاتا ہے مرے غم کے اندھیروں میں چراغ
میرے ہاتھوں میں وہی ہات کبھی ہو کہ نہ ہو
 

Rate it:
Views: 116
19 Jun, 2025