تیرے ہو بھی نہیں سکتے
Poet: By: NS, lahoreنہ تجھے چھوڑ سکتے ہیں
تیرے ہو بھی نہیں سکتے
یہ کیسی بے بسی ہے
آج ہم رو بھی نہیں سکتے
یہ کیسا درد ہے پل پل
جو ہمیں تڑپائے رکھتا ہے
تمہاری یاد آتی ہے
تو پھر سو بھی نہیں سکتے
چھپا سکتے ہیں اور نہ
دکھا سکتے ہیں لوگوں کو
کچھ ایسے داغ ہیں دل پر
جو ہم دھو بھی نہیں سکتے
کہا تو تھا چھوڑ دیں گے تم کو
پھر رک گئے لیکن
تمہیں پا تو نہیں سکتے
مگر چھوڑ بھی نہیں سکتے
ہمارا ایک ہونا بھی
نا ممکن ہے اب تو
کہیں کیسے کہ تم سے
دو رہو کہ رہ بھی نہیں سکتے
More Sad Poetry






