تیرے خیال کے جگنوں نے رہ نمائی کی

Poet: Muhammad Shafiq Khan By: Muhammad Shafiq Khan, Karachi

یہ واقعہ ہے نہیں بات خود نمائی کی
بُروں کےساتھ بھی رکھی روش بھلائی کی

اٹھا نہ سنگ ملامت کہ کانچ کا دل ہے
کہاں سے تاب یہ لائے گا جگ ہنسائی کی

کھڑا ہوں حد ادب سے تیری عدالت میں
کس کتاب سے ملتی ہے کوئی سزا بھلائی کی

فقیہ شہر کو اس بات کی خبر کر دو
بتوں کے پاس دلیلیں ہیں کبریائی کی

سیاہ رات میں شفیق بھٹک گیا ہوتا
تیرے خیال کے جگنو نے رہ نمائی کی

Rate it:
Views: 592
21 Apr, 2008