اِس قدر پاکیزہ محبت کی ہے تم سے”
“سَر اٹھا کر دیکھا بھی تو صرف پاؤں تک
محسوس کر ہمیں خود میں”
“تیری سانسوں میں رہتے ہیں ہم
مجھے رکھ گرفت فریب میں”
“تیرا جھوٹ بھی مجھے راس ہے
مت پوچھ میری جاگنے کی وجہ اے چاند”
“تیرا ہی ہم شکل ہے جو مجھے سونے نہیں دیتا
دل چاہتا ہے لکھوں کچھ اِس قدر گہرا کے”
“پڑھ تو سب ہی پائے مگر سمجھو صرف تم
تیرے بنا نہیں ملتا سکون مجھے کہیں”
“کہا نہ میرے اور صرف میرے ہوکر رہوتم
اپنی آنکھوں میں بسا کر کوئی اقرار کروں”
“جی میں آتا ھے جی بھر کے تجھے پیار کروں