اسے خدا کے لیے چھوڑ کر

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

اسے خدا کے لیے چھوڑ کر
ہم نے خود کو خدا پے چھوڑ دیا

میرے دل کے ہزار ٹکرے ہوئے تیری خوشی کی خاطر
میں نے اپنے ارمانوں کا گلہ گھونٹ دیا

کس کس ظلم کس طرح بیان ہو گا لکی
تھک ہار کے ہم نے زمانے سے ہی ناطہ توڑ دیا

پیاس بھجتی آنکھوں کی تو چین کہیں ملتا
ُتوں نے آدھی راہ میں لا کر پانی کا پیالہ توڑ دیا

ہر کوئی مجھ سے تعلق توڑنے پے با زد تھا
ُتوں نے کیا ساتھ چھوڑا دل نے ہی رشتہ دھڑکنا چھوڑ دیا

محسوس کرو میری خامشی میں بھی کتنی وحشتیں ہیں
نجانے کیوں تم نے تلخیوں کی عنایت کر کے ہم نے منہ موڑ دیا

Rate it:
Views: 494
02 Oct, 2012