اس کی تیاریاں دیکھ کر مجھے ایسے لگنے لگا ہے
Poet: مظہر اقبال گوندل By: مظہر اقبال گوندل, Karachiاس کی تیاریاں دیکھ کر مجھے ایسے لگنے لگا ہے
میں اس کے رنگ میں بھنگ ڈال رہا ہوں
وہ جو میرے عکس میں اپنی مسکراہٹ ڈھونڈتا تھا
آج میں آئینے میں جھنجھال ڈال رہا ہوں
پہلے پہل وہ جو گلے سے لگاتا تھا ہر بات پر
اب اُسی کی بات پر دق ڈال رہا ہوں
میرے سچے لفظ اب اس کو لگیں الزام جیسے
اور میں سچ کی راہ میں پل ڈال رہا ہوں
جس کے ہر وعدے پہ میں جان لٹایا کرتا تھا
آج میں وفا کے بدلے تپ ڈال رہا ہوں
آج اُس کی مسکراہٹ بھی لگے زہر جیسی
میں محبت کی چھاؤں میں خل ڈال رہا ہوں
کیا قصور دل کا ہے، جو ٹوٹتا ہے بار بار؟
میں بھی اپنے آپ پر طنز ڈال رہا ہوں
مظہرؔ! سچ پوچھو تو یہ عشق بڑا نرالا ہے
جو ستم سہہ کر بھی رنگ ڈال رہا ہوں
More Sad Poetry






