Love Poetry in Urdu & Romantic Shayari in Urdu Text
Love poetry has always been a beautiful way to express emotions, and through romantic shayari in Urdu, feelings between a husband and wife become even more special. Whether it’s heartfelt messages, touching sms, or short 2 lines of poetry, these verses capture love in the purest form. Perfect for sharing with your partner, this collection of poetry strengthens relationships and brings hearts closer together.
Most Famous Love / Romantic Poetry
- LATEST POETRY
- اردو
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے Mohammed Masood
کبھی جو درد تھا، وہ نرمی اب تک ہے
نہ اُس کو وقت ملا، نہ ہمیں ہنرِ اظہار
سو ایک خواب کی صورت وہ بے خودی اب تک ہے
مرے سکوت میں چھُپا ہے وہ ایک حرفِ طلب
جو اُس کے نام سے لب پر تھمی ہوئی اب تک ہے
زمانہ بُھول گیا داغِ دل کا افسانہ
مگر وہ زخم، وہی خاموشی اب تک ہے
وہی خیال، وہی چاندنی سی ساعتِ ہجر
مرے خیال کے اندر بسی ہوئی اب تک ہے
یہ دل فریب تمنّا میں جلتا رہتا ہے
کہ جیسے آگ میں خوشبو دبی ہوئی اب تک ہے
"نامیؔ" گزر گئے موسم، مگر یہ دل کہتا
وہ ایک عشق کی پہلی کمی اب تک ہے IMRAN AHMED NAMI
،ساری کی ساری باتیں کہہ دیں میں نے
،پر تمہیں سمجھ میں ایک بھی نہ آئی
ہاۓ میری رسوائی۔
،تمہارے حجر میں رہے مرنے کے ہی وسوسے
،تم گر ساتھ ہوتی تو جینے کی مجبوری ہوتی
،پر مجھے نہ موت آئی نہ تو ہی لوٹ کر آئی
ہاۓ میری رسوائی۔
،تم گر ساتھ ہوگی تو کیا کوئی غم نہیں ہوگا
،گر ہوگا بھی تو کیا تمہارے پاس مرہم نہیں ہوگا
،پر تو نے مرہم لگایا نہ میرا زخم چھوہا ئی
ہاۓ میری رسوائی۔
،ڈھلتا سورج سکوں دیتا مجھے بھی
،رات کے کئی راز میں کہتا تجھے بھی
،پر تو کبھی میرے ساتھ چھت پر نہ آئی
ہائے میری رسوائی۔
حالاتوں کا مارا میں بھی ہوں رواجوں کی مجبور تو بھی ہے
،انسان میں بھی ہوں اور انسان تو بھی ہے
،پر تو ہی کیوں اظہار محبت نہ کر پائی
ہاۓ میری رسوائی۔
،میری آنکھوں کے آنسو سوکھ گئے
،تیری یادوں کے دریا روٹھ گئے
،میں نے عمر اپنی ساری گنوائی
ہاۓ میری رسوائی۔
،خواہشیں سب ادھوری کوششیں ساری ناکام
،اک خدا کی کرنی ہوئی دوجا سماج کا نظام
،قسمت بھی وہ پائی جس میں تو نہ آئی
ہاۓ میری رسوائی۔ Sunil Kumar
آنکھوں ہی آنکھوں سے پیار کرتا رہوں
جام نا لگائ ہونٹوں سے کبھی میں نے
آپ ہی کی آنکھوں سے مے پیتا رہوں
کاش یہ وقت تھم جائے خزاں سے پہلے
آپ ہی کی زلفوں سے برسات دیکھتا رہوں
اقرار نا کرسکا لفظ محبت کبھی میں فیاض
اپنے ہی شعروں میں اظہار محبت کرتا رہوں Fayyaz Hafeez
میں بھی سناؤں، وہ حال اپنا کہے تو بات بنے
اک عمر سے اس کے خیالوں میں ہیں ہم
وہ بھی نظر بھر کے دیکھے تو بات بنے
ہم تو تنہا ہیں اور تنہائی ہی ہمسفر
وہ بھی کبھی ساتھ دے تو بات بنے
سب درد سہہ لیے چھوٹی سی عمر میں
اس تجربے سے وہ بھی گزرے تو بات بنے
اسے کہنا مسکراتے چہرے سے دھوکا نہ کھا
وہ بھی کبھی اندر جھانکے تو بات بنے
خود کو سچ کہہ کر فریب نہ دے
وہ بھی آئینے سے آنکھ ملائے تو بات بنے
ملتے ہیں سبھی، محبت کے دعویدار بہت
کوئی ہم کو بھی مخلص ملے، تو بات بنے
رشتے تو بن جاتے ہیں لمحوں میں اکثر
کوئی عمروں تک ساتھ نبھائے، تو بات بنے
نظریں تو سبھی پڑھ لیتے ہیں چہروں سے
کوئی دل کے اندر اُتر آئے، تو بات بنے
زباں سے کہہ دینا ہی محبت نہیں ہوتی
خاموش نظروں سے سمجھائے، تو بات بنے
میں نے تو سب گلے شکوے بھلا دیے "سائر"
وہ بھی کبھی انا کو گرائے، تو بات بنے Adeel Ur Rehman sair
پا س رہتا صنم پر و ہ ا تنا نہیں
میرا د ل گم ہو ا د ل تیر ے میں صنم
تھا بے چین تو میرے د ل کے جتنا نہیں
میں تلاش تمی میں تھا گم یا تو تھا
کہں جاں دوئم مرے پر جاں تتنا نہیں
حال دل سن میرا جاں سے گے جیسے ہم
ہاں مگر میں جہاں سے تو بتنا نہیں
لوٹو تم میں تو مرنے کے ہو گیا قریب
دو سزائیں مگر یوں تو چھتنا نہیں
خاکؔ طیبؔ کی جاں نہ لو تم تو صنم
مجھ کو تڑپاو پر یوں تو رتنا نہیں
MUHAMMAD TAYYAB AWAIS KHAKH
تیری ادا کے بعد ہم نے ہر ادا کو مو ڑ د یا
تو نے مجھے الفت میں یو ں رنگا ، عیا ں را ز وفا
تجھ میں فنا ہو کر میں نے ہر اک فنا کو مو ڑ دیا
الفت میں تو نے جو سز ا دی تھی وہ پھر سے دے سزا
تیری خطا کے بعد ہم نے ہر خطا کو مو ڑ د یا
جو تھی ا نا تیری ، تھا اس پر نا ز مجھ کو تو صنم
تیر ی ا نا کے بعد ہم نے ہر ا نا کو مو ڑ د یا
ہم سے تیری چا ہت ، ملاقات کے دنوں کے بعد پھر
ہم نے محبت کی سبھی د لکش صدا کو مو ڑ د یا
مٹ خا کؔ طیبؔ گیا جہاں نا پائیدار سے ا ب صنم
ملتی دوا جو مجھ کو تو میں نے شفا کو مو ڑ دیا MUHAMMAD TAYYAB AWAIS KHAKH
حقیقت کا بیاں ہیں یہ فقط اشعار مت سمجھو
محبت سے ملو گے تو، محبت سے ملوں گا میں
محبت کا میں پیکر ہوں، مجھے فنکار مت سمجھو
تماری بے وفائی پر،جو میں نے سادھ لی ہے چپ
یہ میری اعلی ظرفی ہے، مجھے لاچار مت سمجھو
کسی کے پیار کی خوشبو، ہے شامل میری سانسوں میں
مرا بھی دل دھڑکتا ہے ، مجھے بیکار مت سمجھو
ہوا کے دوش پر دوشی ، کروں گا گفتگو تم سے
تم اپنی سرحدوں کے ِاس ، یا پھر ُاس پار مت سمجھو MA Doshi
جما ل ر و پ سے چمکے تھے و ہ د ن پھر سے د کھا ہم کو
تیر ے قد مو ں کی آ و ا ز ا ر ض پر پڑ تے ہی سلب د ل
صد ا سے ہم تو بہکے تھے و ہ د ن پھر سے د کھا ہم کو
تیر ے لب کی چمک شبنم سی بھا تی د ل میر ا لیتی
تیر ے ملنے سے لہکے تھے و ہ د ن پھر سے د کھا ہم کو
تیر ی آ نکھو ں سے گر تے آ نسو شبنم کے لگے قطر ے
میر ی ا لفت سے بہلے تھے و ہ د ن پھر سے د کھا ہم کو
تو قر ب خا کؔ طیبؔ تھا خو شی تھی ہو نے سے تیر ے
ملن تیر ے سے د مکے تھے و ہ د ن پھر سے د کھا ہم کو MUHAMMAD TAYYAB AWAIS KHAKH
یہ نہ سمجھو مجھے پرواہ نہیں ہوتی۔
میں الجھا رہوں زمانے کی رنگینیوں میں۔
مگر میری محبت کبھی گُمراہ نہیں ہوتی۔
نظر نہ لگ جائے ہم تُم کو کہیں۔
یہ محبت بھی تو سرِ راہ نہیں ہوتی۔
میری فِطرت میں شامل ہوگئی ہے شاید۔
تیرے بغیر کسی کی چاہ نہیں ہوتی
میری آنکھوں کی دسترست ہی نہیں شمس
تیرے بغیر کسی پہ نگاہ نہیں ہوتی۔ Waqas khalid shamas
ورنہ تو اور دور ہوئی جا رہی ہوں میں
ہوش و حواس عقل و خرد فکر و آگہی
کوئی مجھے بچائے لٹا جا رہی ہوں میں
پھر تیرا ذکر جیسے مرا ذکر ہو گیا
سن سن کے تر ا نام کو شرما رہی ہوں میں
شرما رہی ہیں اندھیاں دل کے چراغ سے
دنیا سمجھ رہی تھی بجھا جارہی ہوں میں
کیا شہر آرزو میں کوئی دلکشی نہیں
کیوں جنگلوں کی سمت بڑھا جارہی ہوں میں
خوشبو یہ کیسی آئی سنبھلنا محال ہے
اے بے خودی سنبھال گری جا رہی ہوں میں
ساون کو موجِ غم نے پیشماں بہت کیا
موسم کے انتقام سے گھبرا رہی ہوں میں
کانوں کا یہ قصور ہے کہ بے حسی وشمہ جی
کیوں زخمیوں کی چیخ نہ سن پا رہی ہوں میں وشمہ خان وشمہ
شعر سناتی ہوئی مشال آنکھیں
جب وہ پلکیں اُٹھائے تو
مطلع کہتی ہوئی کمال آنکھیں
جب وہ پلکیں جھکائے تو
مقطع کہتی ہوئی جمال آنکھیں
بار بار جب وہ بھنویں اُٹھائے تو
ردیف دیتی ہوئی سوال آنکھیں
جب وہ مسکاں سجائے تو
باندھتی مصرع میں مثال آنکھیں
جب وہ نظریں ملائے تو
بول اُٹھیں حرفِ وصال آنکھیں
جب وہ سوچوں میں ڈوبی ہو
بنتی اشعار کا خیال آنکھیں
جب وہ چہرے پہ شرارت لائے تو
اسی بحر میں ڈھلتی ہوئی نوال آنکھیں نوید
ہے جا م فرقت پلا تا کیو ں و ہ
فر ا ق سے ہیں پریشا ں ہم تو
خو ف ا جل کا دکھا تا کیو ں و ہ
قیمت و صل کی بتا ئے ہم کو
جد ا ئی کا غم سنا تا کیو ں و ہ
جسم سے رو ح ہو جد ا ہا ئے خا کؔ
جد ا نا مو ں کو کر ا تا کیو ں و ہ
ہمی تو رو ئیں گے سد ا عمر ہی
ستم جد ا ئی سنا تا کیو ں و ہ
ستم کر ے پھر بھی ا چھا ہے و ہ
ا لگ ہو ں ہم ، د کھ بتا تا کیو ں و ہ
ہو کیا جد ا ئی میں خا کؔ طیبؔ
ہمیں ا یسے ہی ستا تا کیو ں و ہ MUHAMMAD TAYYAB AWAIS KHAKH
پھر کسی سے کیوں ملے کوئی ضرورت سارا دن
تیری یادیں ہوگئیں جیسے مقدس آیتیں
چین آتا ہی نہیں دل کو تلاوت سارا دن
دشمنی تو چاہنے کی انتہا کا نام ہے
یہ کہانی بھی ادھوری ہے محبت سارا دن
دھوپ کی ہر سانس گنتے شام تک جو آگئے
چھاؤں میں وہ کیا جئیں جینے کی عادت سارا دن
بچ گیا دامن اگر مرے لہو کے داغ سے
وہ مرا قاتل تو مر جائے گا شہرت سارا دن
حسن کی دکان ہوکہ عشق کا بازار ہو
یاں کوئی سودا نہیں ہے دل کی دولت سارا دن
اس کی سرداری سے اب انکار کرنا وشمہ جی
روشنی دیتا نہیں سورج سیاست سارا دن وشمہ خان وشمہ
کھو ئے ہو ے بھی تیری را ہوں سے ہم ہیں خا کؔ
ہم بھٹکے راستہ ، بھولے پھر آ ہ تم کو خاکؔ
بھٹکے ہو ے تیرے ہی قد موں سے ہم ہیں خا کؔ
تیری ہی نظرو ں میں اور چا ہو ں میں ہم تھے خاکؔ
فرقت میں گر کے پھر بے چاروں سے ہم ہیں خا کؔ
مر گے ہیں ہم تو فرقت میں یاد تیری سے
جھلسے ہو ے ہیں ، دل کے پا روں سے ہم ہیں خاکؔ
آ ج را ت خو ا ب میں وہ آ ے صنم ایسے
فرقت میں ہم بسے تھے آ ہوں سے ہم ہیں خاکؔ
ہم تیری چاہوں سے بھٹکے بے پناہ خاکؔ
سب خیا ل خاکؔ طیبؔ محز و ں سے ہم ہیں خاکؔ MUHAMMAD TAYYAB AWAIS KHAKH
تیرے بنا سب کچھ بے کار چاہیے
قرباں ہوں تیرے لب کی مسکاں پر
میرے نصیبوں میں گفتار چاہیے
لوگ تو مانگیں گوشت و نان و نمک
مجھ کو تو تیرا ہی رخسار چاہیے
بکرے کی قربانی رسموں کا حصہ
عشق میں لیکن دل بیدار چاہیے
چاند سا چہرہ، عطر میں بسی سانس
عید کا مطلب ہے دیدار چاہیے
آخر میں کہہ دے تُو، "ہاں، میرا ہے تُو"
اس پہ مہر ہو — خیالی شاعر چاہیے Mubashir Jameel
یوں آنکھیں پھیر لے گا سوچا نہ تھا
وفا کے سبھی معنی وہ جانتا تھا
مگر آنکھوں میں کوئی جذبہ نہ تھا
تیرے لیے سب کچھ بھلا بیٹھے ہم
پھر بھی تُو کسی طور ہمارا نہ تھا
جب تُو گیا، تو یوں ٹوٹا اندر
جیسے مقدر میں کچھ بچا نہ تھا
کیوں ہر قدم پر بدلتا رہا وہ
اس کو یاد کوئی وعدہ نہ تھا؟
چاہا تھا تُو بھی بس اتنا ہی چاہے
پر تُو نے مجھ کو کبھی چاہا نہ تھا
کتنی دعائیں مانگی تھیں تیرے لیے
مگر تو شاید نصیب میں لکھا نہ تھا
اک بار تو بھی پلٹ کر کہتا
ہجر کا فیصلہ بس تمہارا نہ تھا
کہنے کو تھی باتیں بے شمار دل میں
مت سوچ تجھ پر بھروسہ نہ تھا
یادوں نے ہر موڑ پہ آ کر روکا
اس کو دل نے مگر بھلایا نہ تھا
تم چلے جاؤ یوں تنہا چھوڑ کر
ایسا تو میرا کوئی ارادہ نہ تھا
ہجر کی راتوں میں بھی یہ ظرف رکھا
پکارا تجھ کو، مگر نام تیرا لیا نہ تھا
لوٹ آتا، تو شاید معاف بھی کردیتا
ہمارے صبر کا دامن اتنا چھوٹا نہ تھا
تیری نظر سے گر کر بھی سنبھل گئے
یہ ہنر ہر کسی کے بس کا نہ تھا
سائر اسے کھونے کا غم تو رہا
مگر اس کے جانے کا گلہ نہ تھا Adeel Ur Rehman sair
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے MAZHAR IQBAL GONDAL
دِل کو لاچار کر دیا گیا ہے
خواب دیکھے تھے روشنی کے مگر
سب کو اَنگار کر دیا گیا ہے
ہر سچ کہنے پر ہم بنَے دوچار
ہم کو دوچار کر دیا گیا ہے
ذِکرِ حَق پر ہوئی سزا اَیسی
خونِ اِظہار کر دیا گیا ہے
حوصلے ٹوٹنے لگے دِل کے
جِسم بیکار کر دیا گیا ہے
عَدل غائِب ہے، ظُلم حاکم ہے
خَلق سَرکار کر دیا گیا ہے
ہر طرف بڑھ رَہی ہیں دیواریں
راہ دُشوار کر دیا گیا ہے
اپنے تخلص سے کہہ رہا ہوں میں
مظہرؔ بےکار کر دیا گیا ہے
MAZHAR IQBAL GONDAL
اگر دل ہے تو وفا یوں کر ملے دل کو سکوں دل سے
جفاکاروں٬فاداروں بتاؤ تو ہوا حاصل
بتایا تھا تمہیں بھی تو نہیں اچھا فسوں زن کا
بھلا ہی دی گئی چاہت ہماری سو وفا کو ہم
برا کہتے نہیں ہیں ہم مگر اچھوں کا یوں کرنا
دعا بھی ہے دوا بھی ہے شفا بھی ہے سزا بھی ہے
ملے تو ہے سکوں دل کو ملے نا تو جنوں دل کا
لٹا کر آ گیا ہوں میں سبھی اپنا متاع دل
ہمارے دامنوں میں اب نہیں کچھ بھی زبوں ہے دل
Muhammad Muddasir
فقیریہ ترے ہیں مری جان ہم بھی
گلے سے ترے میں لگوں گا کہ جانم
نہیں ہے سکوں تجھ سوا جان ہم بھی
رواں ہوں اسی واسطے اختتام پہ
ترا در ملے گا یقیں مان ہم بھی
تری بھی جدائ قیامت جسی ہے
نزع میں ہے سارا جہان اور ہم بھی
کہیں نہ ایسا ہو وہ لائے جدائ
بنے میزباں اور مہمان ہم بھی
کہانی حسیں تو ہے لیکن نہیں بھی
وہ کافر رہا مسلمان رہے ہم بھی
نبھا ہی گیا تھا وفاکو وہ حافظ
مرا دل ہوا بدگمان جاں ہم بھی Muhammad Muddasir
زِندگی جینے کی کوشش میں رہتا ہوں میں،
غَم کے موسم میں بھی خوش رہنے کی کرتا ہوں میں۔
زَخم کھا کر بھی تَبسّم کو سَنوارتا ہوں میں،
دَردِ دِل کا بھی عِلاج دِل سے ہی کرتا ہوں میں۔
وقت ظالم ہے مگر میں نہ گِلہ کرتا ہوں،
صبر کے پھول سے خوشبو بھی بِکھرتا ہوں میں۔
چاند تاروں سے جو باتیں ہوں، تو مُسکاتا ہوں،
ہر اَندھیرے میں اُجالا ہی اُبھارتا ہوں میں۔
خَواب بِکھرے ہوں تو پَلکوں پہ سَمیٹ آتا ہوں،
دِل کی ویران فَضا کو بھی سَنوارتا ہوں میں۔
کون سُنتا ہے مگر پھر بھی صَدا دیتا ہوں،
اَپنے سائے سے بھی رِشتہ نِبھاتا ہوں میں۔
دَرد کی لَوٹ میں بھی نَغمہ اُبھرتا ہے مِرا،
غَم کے دامَن میں بھی اُمید سجاتا ہوں میں۔
مظہرؔ اِس دَور میں بھی سَچ پہ قائم ہوں میں،
زِندگی جینے کی کوشَش ہی کرتا ہوں میں۔ MAZHAR IQBAL GONDAL
کہ ابرو پہ مستی تمھارے ہے لیلیٰ
نگاہیں ستاروں کے جیسے نگینے
انھی میں محبت کا ساغر ہے لیلیٰ
ہیں قوس و قزح سے حسیں تیری زلفیں
پری آسماں سے یا دیوی ہو لیلیٰ
معطّر پسینے کے قطرے بدن پر
گلوں کے وضو کا وسیلہ ہیں لیلیٰ
ترا حسن اخلاق سب سے انوکھا
ادائیں بھی پیاری نرالی ہیں لیلیٰ
زمیں آسماں کی ہے رونق تمھی سے
سراجاً منیرا کا جلوہ ہو لیلیٰ Amir Saqlain
Love / Romantic Poetry in Urdu
Love has always ranked among the strongest human feelings, and poetry is the most gracious way of expressing it. Poets have moved across cultures and languages to write about their experiences with love, but love poetry in Urdu holds a particularly valued position in literature. Urdu poetry has both depth and sweetness that can articulate emotions that are often difficult to explain with simple words.
Love Poetry in Urdu
Speaking of love poetry in Urdu means discussing a tradition going back centuries. The unique beauty of Urdu allows for romantic expressions unrivaled in any other language. The great poets like Mirza Ghalib, Amir Ameer, Umair Najmi, Ali Zaryoun, Parveen Shakir, and Ambreen Haseeb Amber have written powerful poetry on love.
For example, while Tehzeeb Hafi often wrote about both the beauty and suffering of love in Urdu, Parveen Shakir added a softness, femininity, and perhaps a poignant voice to love poetry in Urdu. Faiz Ahmed Faiz beautifully blended romance with hope in romantic poetry, providing both a perspective of love that helps to make it a classic of poetry for love in Urdu.
Romantic Poetry and its Loveliness
Romantic poetry does not merely contain a theme of two people loving each other. It can also show love for nature, love for beauty, and even love for humanity. In Urdu love qoutes, not only are the emotions described with metaphors of moon, flowers, and stars, but it also makes it even more beautiful. People also share love poetry in Urdu text through books, social media, or even a greeting card, as it feels more personal and sincere.
Today's Class of Love Poets
While classical poets have brought special gifts to us, this set of gifts provides a great gift to readers. Best known for their romantic poetry, Amjad Islam Amjad, Wasi Shah, Abbas Tabish, Zehra Nigah, and Iftikhar Arif are among the modern generation of poets. Particularly among the next generation, Wasi Shah has developed a massive fan following. His language is basic, emotional, and occasionally pertinent to modern daily life.
These poets will continue the living tradition of romantic poetry so they may connect to contemporary culture. Their work is often widely circulated as "love quotes" on social media, which demonstrates that love poetry in Urdu text continues to resonate across generations.
Who are the most loved poets for Romantic Poetry in Pakistan and India?
In Pakistan, Wasi Shah, Ahmed Faraz, Faiz Ahmed Faiz, and Parveen Shakir are admired for their romantic expressions. In India, Mirza Ghalib, Gulzar, and Javed Akhtar remain timeless voices of love.
Which Cities in Pakistan are known for Celebrating Love Poetry?
Lahore and Karachi are famous hubs for love poetry. Lahore’s Pak Tea House and Alhamra Arts Council, along with Karachi Arts Council, often host romantic poetry sessions and mushairas.
Where Can Readers Buy Love Poetry Collections in Pakistan?
Lahore’s Anarkali Bazaar and Readings Bookstore, as well as Karachi’s Urdu Bazaar and Liberty Books, are great places to find popular collections of love poetry.
Do Literary Festivals in Pakistan Highlight Love Poetry?
Yes, literary festivals in Pakistan often celebrate love poetry, featuring classical poets like Faiz and Parveen Shakir along with modern writers.
User Reviews
Just sent the best line from this page to my fiancé! This is the perfect collection for when you can't find the right words yourself. Pure romance!
- Sidra , Faisalabad
I usually come here to read romantic poetry when I want something light and relatable. Short poems are easy to read, and the words feel familiar without being too dramatic.
- Kashif , Karachi
Pure emotions… really enjoyed scrolling through these.
- Zeeshan , Gujrat












