کون ہے کیا ہے کیسا ہے
Poet: محمد اختر شیخ By: mohammad akhtar shaikh, Karachiمت چھیڑو ہے اک دیوانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
ہوش و خرد سے ہے بیگانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
روتے روتے خود ہی اکثر کھل کے ہسنے لگتا ہے
شمع ہے خود ہی خود پروانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
چرچے اس کے جوش و جنوں کے خاص و عام میں ہیں مشہور
بستی ہو یا ویرانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
کچھ نے کہا ہے عشق کا مارا کچھ نے کہا مجذوب ہے یہ
کتنی حقیقت کتنا فسانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
صورت اس کی دیکھنے والو واعظ سے کچھ کم بھی نہیں
لیکن مشرب رندانہ کون ہے کیا ہےکیسا ہے
گرچہ تبسم ہے چہرے پر روح کے اندر ویرانی
حسرت و غم کا کاشانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
اخؔتر پر جو گزری ہے وہ سب سے چھپا کے رکھتا ہے
کر کے اپنے دل کا بہانہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے
More Love / Romantic Poetry






