حسن کو دلکشی نہیں ملتی

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

غم سے فرصت کبھی نہیں ملتی
ہم کو کوئی خوشی نہیں ملتی

زندہ رہنا ہے ، موت سے پہلے
کیوں ہمیں زندگی نہیں ملتی

مے کشو ! مے سے جی نہ بہلا ؤ
غم سے یوں بے خودی نہیں ملتی

مفلسی میں جوان چہروں کے
حسن کو دلکشی نہیں ملتی

اس کو پانے کے لاکھ جتن کیے
وہ دعاؤں سے بھی نہیں ملتی

موت کو ہم عزیز رکھتے ہیں
پر گلی ہی تری نہیں ملتی

دوستوں کے جلو میں تو زاہد
دشمنوں کی کمی نہیں ملتی

Rate it:
Views: 567
08 Nov, 2012