یہ کیسا مذاق ہے

Poet: شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Shakira Nandini, Oporto

تجھ کو ہم
تجھ ہی میں دیکھنا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
اپنی ہی جھلک نظر آتی ہے

تجھ کو ہم
تیری بے رُخی کی سزا دینا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
اس خیال نے خود کو ہی سزا دے دی

تجھ کو ہم
فردوس کی سیر کرانا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
اس خیال نے خود کو خُدا بنا دیا

تجھ کو ہم
اپنا بنانا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
تم کو ہماری خبر تک نہیں

Rate it:
Views: 607
02 Apr, 2018