ہر شخص آنکھوں سے گرایا نہیں جاتا

Poet: Shabir Akhtar By: Shabir Akhtar, karachi

ہر شخص آنکھوں سے گرایا نہیں جاتا
وہ اپنا ہی ہوتا ہے جو منایا نہیں جاتا

تمنا کے چراغ تو چلاتے ہیں سبھی لوگ مگر
کر کے چاک گریباں تو سبھی کو دکھایا نہیں جاتا

آنسو جو بہاتے ہیں انہیں ذرا غور سے دیکھو
اک موتی بھی وہاں جذبوں کا پایا نہیں جاتا

صدق الفت کی جو بات ہیں کرتے
اک عہد وفا تو ان سے نبھایا نہیں جاتا

چاہو جسے بھی شیری دکھ بانٹ لو اس کے
اپنی خوشی کے لئے تو کسی کو رلایا نہیں جاتا

Rate it:
Views: 532
08 Oct, 2008