کیا خبر تھی منحرف اہل جہاں ہو جائیں گے

Poet: عابد By: عابد, Hyderabad

کیا خبر تھی منحرف اہل جہاں ہو جائیں گے
ہوتے ہوتے مہرباں نا مہرباں ہو جائیں گے

مسکرا کر ان کا ملنا اور بچھڑنا روٹھ کر
بس یہی دو لفظ اک دن داستاں ہو جائیں گے

عشق صادق ہے تو اپنے عزم منزل کی قسم
ہر قدم پر ساتھ لاکھوں کارواں ہو جائیں گے

یہ مآل عشق ہوگا یہ کسے معلوم تھا
دل کے نغمے ایک دن آہ و فغاں ہو جائیں گے

گر ترنم پر ہی دانشؔ منحصر ہے شاعری
پھر تو دنیا بھر کے شاعر نغمہ خواں ہو جائیں گے
 

Rate it:
Views: 75
09 Sep, 2025