کچھ آنسو میری ہاد میں بہا جاتے تو کیا ہوتا
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadکچھ آنسو میری یاد میں بہا جاتے تو کیا ہوتا
چند خوشیاں میرے دامن پے سجا جاتے تو کیا ہوتا
میری گلی میں آئے ہو صنم اوڑھ کرنقاب جو تم
اگر یہ چاند کا ٹکڑا دکھا جاتے تو کیا ہوتا
مانگنا ہوں ہس تم سے وفا کے بدلے وفا میں
مانگنے والا کون ہے یہی بتا جاتے تو کیا ہوتا
سامتے سب کے میری محبت کو رسوا کر دیا
نظر کی تلخیاں ہی چھپا جاتے تو کیا ہوتا
عمر بھر دی ہیں میرے ھر زخم تے دعائیں تم کو
ہائے! تنویر کو اک بار سینے سے لگا جاتے تو کیا ہوتا
More Sad Poetry






